الحمدھوالثناء بالجمیل الاختیاری علی قصدالتعظیم سواء تعلق بالنعمۃاوبغیرھا
حمد وہ زبان سے خوبی اختیاری پر بارادہء تعظیم تعریف کرنا خواہ کسی انعام کے مقابلہ میں ہو بغیر کسی انعام واکرام کے. "حمد" کی تعریف میں کلمہ "الثناء" سے مراد زبان سےذکرخیر کرنا ہے .اور الجمیل الاختیاری سے مراد عام ہے خواہ وہ جمیل اختیاری حقیقۃ ہو یا حکما اور یہ تعمیم اس تعریف کو حمد میں داخل کرنے کے لیےہے جو تعریف اللہ تعالیٰ کی صفات سبعہ حیاۃ, علم, قدرت, ارادہ, عمر بعد کلام پر کی جائے اس لئے کہ یہ صفات سبعہ اگرچہ اللہ تعالیٰ سے اختیارات صادر ہ نہیں ہیں لیکن ان میں غیر کو قطعا دخل نہیں ہے لہذا ان صفات سبعہ میں سے ہر ایک جمیل اختیاری حکما ہے اور جو اس پر اللہ تبارک وتعالی تعریف کی جائے گی وہ حمد میں داخل ہوگی
حمد کی تعریف میں اثناء جنس ہے مدح ،استہزاء اور شکر کو شامل ہے اور الجمیل الاختیاری فصل ہے اس نے مدح کو خارج کردیا کیونکہ مدح جمیل اختیاری اور جمیل غیر اختیاری دونوں کو عام ہے اور علی التعظیم کی قید سے استہزاء خارج ہوگیا اور سواء تعلق بالنعمۃاوبغیرھا سے شکر خارج ہوگیا کیونکہ شکر انعام کے مقابلہ میں ہی ہوتا ہے
0 Comments