تاریخ ولادت کی تحقیق
تمام ارباب تاریخ وسیر کا تین باتوں پر اتفاق ہے
۔ایک یہ کہ ولادت کا سال عام الفیل تھا ۔
چنانچہ سیرت ومغازی کا مشہور امام محمد بن اسحاق اور جلیل القدر محدث حافظ ابن کثیر دونوں جمہور کی یہی رائے نقل کرتے ہیں
وکان مولدہ علیہ السلام عام الفیل نبی علیہ السلام کی ولادت عام الفیل میں ہوئی
وھذا ھو المشھور عن جمھور جمہور کے نزدیک یہی قول مشہور ہے
وقال ابراھیم بن منذرالخرمی ابراہیم بن منذر کہتے ہیں کہ
وھو الذی لایشک فیہ احد علمائنا اس بات میں کسی عالم کو شک نہیں
انہ علیہ الصلوۃ والسلام ولد عام الفیل کہ نبی علیہ السلام عام الفیل میں پیدا ہوئے
(تاریخ ابن کثیر)
اور دوسری بات یہ ہےکہ آپ کی ولادت ربیع الاول کے مہینے میں ہوئی
اور تیسری بات یہ کہ دو شنبہ پیر کے دن (یعنی سوموار) صبح صادق کے وقت ہوئی۔
وھذا مالاخلاف فیہ انہ ولد صلی اللہ علیہ وسلم یوم الاثنین
اور اس پر کلی اتفاق ہے کہ آپ دوشنبہ پیر کے دن پیدا ہوئے۔
ثم الجمھور علی ان ذلک کان فی شھرربیع الاول پھر جمہور کا یہ بھی فیصلہ ہے کہ ربیع الاول کا مہینہ تھا(تاریخ ابن کثیر)
ایک اعرابی کے سوال کےجواب میں آپ نے فرمایا:
قال ابوقتادة رضی اللہ عنہ ان اعرابیا قال یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ماتقول فی صوم یوم الاثنین ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں گاؤں کے ایک آدمی نے عرض کی یارسول اللہ آپ پیر کے دن کے بارے کیا فرماتے ہیں
فقال ذالک یوم ولدت فیہ وانزل علی فیہ آپ نے ارشاد فرمایا یہ وہ دن ہے جس میں میری ولادت ہوئی اور جس میں سب سے پہلے مجھ پر وحی نازل ہوئی
0 Comments